امریکہ کے 45ویں صدر کے انتخاب کے لیے پولنگ شروع ہو گئی ہے۔
اس انتخاب میں ساڑھے 22 کروڑ امریکی ووٹ دینے کے اہل ہیں جن میں سے چار کروڑ 60 لاکھ امریکی وقت سے پہلے ووٹنگ کی سہولت کا فائدہ اٹھا کر ووٹ ڈال چکے ہیں۔
امریکہ میں ہونے والے صدارتی انتخاب کے لیے انتخابی مہم کے آخری مرحلے میں ڈیموکریٹ پارٹی کی اُمیدوار ہلیری کلنٹن اور رپبلکن اُمیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابی جلسوں سے خطاب کیا۔
انتخابی مہم کے ختم تک ہونے ڈیموکریٹ پارٹی کی امیدوار ہلیری کلنٹن کو انتخابی پولز میں برتری حاصل ہے۔
ہلیری کلنٹن اور ڈونلڈ ٹرمپ نے مہم کے آخری دن اُن ریاستوں کا دورہ کیا جہاں کانٹے دار مقابلہ متوقع ہے۔
style="text-align: right;">دونوں صدارتی امیدواروں نے مشی گن، شمالی کیرولائنا اور پینسلوینیا میں انتخابی جلسوں سے خطاب کیا۔
کلنٹن نے ووٹروں پر زور دیا کہ وہ ایک ’پرامید، سب کو ساتھ لے کر چلنے والے اور بڑے دل والے امریکہ‘ کی پشت پناہی کریں، جب کہ ٹرمپ نے اپنے حامیوں کو بتایا کہ ان کے پاس ’بدعنوان نظام کو ہرانے کا بہت زبردست موقع ہے۔‘
صدارتی انتخاب میں ابتدائی پولنگ کے مطابق ہلیری کلنٹن کو ڈونلڈ ٹرمپ پر چار پوائنٹس کی برتری حاصل ہے۔ پولنگ سے ایک دن قبل بھی بڑی تعداد میں عوام نے اپنا حقِ رائے دہی استعمال کیا۔
ہسپانوی شہریوں نے بھی بڑی تعداد میں ووٹ ڈالے۔ توقع ہے کہ ان کی اکثریت ہلیری کلنٹن کو ووٹ دے گی۔
ریاست اوہائیو، شمالی کیرولائنا، پینسلوینیا اور فلوریڈا میں کانٹے کے مقابلے کا امکان ہے۔